فانی کا تصور فنا
چکیده
Fani's poetry is a milestone in the evolution of Urdu ghazal. Fani made the grief of life, the subject of his poetry. He was aware of the reality of temporery world, therefore, in his poetry, the concept of tasawur e fana seems to prevail. Nobody can denies by the sheer truth of fana.Fani was well acquainted of this concept. He perceives this concept from different angles and beautifully expressed in his poetry. It is one of the most frequently theme discussed in his poetry. This article seeks to highlight all the concept of Fani's tasawur e fana.
مراجع
۱۔ مغنی تبسم، ڈاکٹر، فانی کی نادر تحریریں، حیدرآباد، مکتبہ صبا، بار اول، ۱۹۶۸ء، ص: ۸۳
۲۔ ایضاً ، ص: ۸۳
۳۔ ایضاً ، ص: ۹۴
۴۔ عبادت بریلوی، ڈاکٹر، غزل اور مطالعہ غزل، کراچی، انجمن ترقی اردو پاکستان، ۱۹۵۵ء، ص: ۴۱۱
۵۔ حکیم مختار احمد مختار سبزواری، فانی کے مقطعے، بدایون (یو۔پی) ، بزم فانی،۱۹۶۳ء، ص: ۹
۶۔ فانی، بدایونی، کلیاتِ فانی، حیدرآباد، عبدالحق اکیڈمی ،۱۹۴۶ء، ص: ۱۶۱
۷۔ فانی بدایونی، کلیاتِ فانی، حیدرآباد، عبدالحق اکیڈمی ،۱۹۴۶ء، ص: ۶۰
۸۔ سیما بیگم، اقبال کی اردو غزل کا تنقیدی مطالعہ، مقالہ برائے پی۔ایچ۔ڈی، ۱۹۹۴ء، ص: ۴۴
۹۔ فانی، بدایونی، کلیاتِ فانی ، ص: ۱۶۷
۱۰۔ فانی، بدایونی، کلیاتِ فانی ، ص: ۶۳
۱۱۔ ایضاً،ص:۶۳
۱۲۔ ظہیر احمد صدیقی، بچوں کے فانی، نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ، ۱۹۸۴ ء، ص: ۳۶
۱۳۔ میرتقی میر، کلیاتِ میر، لاہور، سنگِ میل بپلی کیشنز، ص: ۴۸۶
۱۴۔ گیان چند جین، فانی کی رباعیاں، مضمون، مشمولہ نذر فانی بدایونی، کتابی سلسلہ نمبر ۱۰، مرتبین: عبدالمحمود، مغنی تبسم، حیدرآباد، ایچ۔ای۔ایچ دی ۱۵۔ نظامس اردو ٹرسٹ لائبریری،س۔ن،ص: ۶۸
۱۵۔ فانی بدایونی، کلیاتِ فانی، ص: ۱۱۴
۱۶۔ ایضاً، ص: ۳
۱۷۔ ایضاً، ص: ۱۱۸
۱۸۔ ایضاً، ص: ۹۸
۱۹۔ ایضاً، ص: ۲۹
۲۰۔ ایضاً، ص: ۶۱
۲۱۔ غلام آسی رشیدی، اردو غزل کا تاریخی ارتقا، نئی دہلی، ماڈرن پبلشنگ ہاؤس، ۲۰۰۶ء، ص: ۲۱۳
۲۲۔ فانی، کلیاتِ فانی، ص: ۲۷
۲۳۔ ایضاً، ص: ۴۵
۲۴۔ ایضاً، ص: ۶۲
۲۵۔ غلام آسی رشیدی، اردو غزل کا تاریخی ارتقا، نئی دہلی، ماڈرن پبلشنگ ہاؤس، ۲۰۰۶ء، ص: ۲۱۳
۲۶۔ فانی، کلیاتِ فانی، ص: ۱۲
۲۷۔ ایضاً، ص: ۱۰
۲۸۔ ایضاً، ص: ۲۵۹
۲۹۔ سنبل نگار، اردو شاعری کا تنقیدی مطالعہ، علی گڑھ، ایجوکیشنل بُک ہاؤس ،۲۰۰۴ء، ص: ۸۲
۳۰۔ فانی، کلیاتِ فانی، ص: ۳۷
۳۱۔ ظہیر احمد صدیقی، ڈاکٹر ، فانی کا شاعری، لکھنو، نسیم بُک ڈپو، بار اول، ۱۹۶۹ء، ص: ۲۰
۳۲۔ فانی، کلیاتِ فانی، ص: ۱۹
۳۳۔ ایضاً، ص: ۲۰
۳۴۔ ایضاً، ص: ۲۴
۳۵۔ ایضاً، ص: ۲۵۵
۳۶۔ ایضاً، ص: ۱۸
۳۷۔ ایضاً، ص: ۲۳
۳۸۔ ایضاً ، ص: ۱۱۰
۳۹۔ ایضاً، ص: ۸۰
۴۰۔ ایضاً، ص: ۶۶
۴۱۔ ایضاً، ص: ۳۳
۲۔ ایضاً ، ص: ۸۳
۳۔ ایضاً ، ص: ۹۴
۴۔ عبادت بریلوی، ڈاکٹر، غزل اور مطالعہ غزل، کراچی، انجمن ترقی اردو پاکستان، ۱۹۵۵ء، ص: ۴۱۱
۵۔ حکیم مختار احمد مختار سبزواری، فانی کے مقطعے، بدایون (یو۔پی) ، بزم فانی،۱۹۶۳ء، ص: ۹
۶۔ فانی، بدایونی، کلیاتِ فانی، حیدرآباد، عبدالحق اکیڈمی ،۱۹۴۶ء، ص: ۱۶۱
۷۔ فانی بدایونی، کلیاتِ فانی، حیدرآباد، عبدالحق اکیڈمی ،۱۹۴۶ء، ص: ۶۰
۸۔ سیما بیگم، اقبال کی اردو غزل کا تنقیدی مطالعہ، مقالہ برائے پی۔ایچ۔ڈی، ۱۹۹۴ء، ص: ۴۴
۹۔ فانی، بدایونی، کلیاتِ فانی ، ص: ۱۶۷
۱۰۔ فانی، بدایونی، کلیاتِ فانی ، ص: ۶۳
۱۱۔ ایضاً،ص:۶۳
۱۲۔ ظہیر احمد صدیقی، بچوں کے فانی، نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ، ۱۹۸۴ ء، ص: ۳۶
۱۳۔ میرتقی میر، کلیاتِ میر، لاہور، سنگِ میل بپلی کیشنز، ص: ۴۸۶
۱۴۔ گیان چند جین، فانی کی رباعیاں، مضمون، مشمولہ نذر فانی بدایونی، کتابی سلسلہ نمبر ۱۰، مرتبین: عبدالمحمود، مغنی تبسم، حیدرآباد، ایچ۔ای۔ایچ دی ۱۵۔ نظامس اردو ٹرسٹ لائبریری،س۔ن،ص: ۶۸
۱۵۔ فانی بدایونی، کلیاتِ فانی، ص: ۱۱۴
۱۶۔ ایضاً، ص: ۳
۱۷۔ ایضاً، ص: ۱۱۸
۱۸۔ ایضاً، ص: ۹۸
۱۹۔ ایضاً، ص: ۲۹
۲۰۔ ایضاً، ص: ۶۱
۲۱۔ غلام آسی رشیدی، اردو غزل کا تاریخی ارتقا، نئی دہلی، ماڈرن پبلشنگ ہاؤس، ۲۰۰۶ء، ص: ۲۱۳
۲۲۔ فانی، کلیاتِ فانی، ص: ۲۷
۲۳۔ ایضاً، ص: ۴۵
۲۴۔ ایضاً، ص: ۶۲
۲۵۔ غلام آسی رشیدی، اردو غزل کا تاریخی ارتقا، نئی دہلی، ماڈرن پبلشنگ ہاؤس، ۲۰۰۶ء، ص: ۲۱۳
۲۶۔ فانی، کلیاتِ فانی، ص: ۱۲
۲۷۔ ایضاً، ص: ۱۰
۲۸۔ ایضاً، ص: ۲۵۹
۲۹۔ سنبل نگار، اردو شاعری کا تنقیدی مطالعہ، علی گڑھ، ایجوکیشنل بُک ہاؤس ،۲۰۰۴ء، ص: ۸۲
۳۰۔ فانی، کلیاتِ فانی، ص: ۳۷
۳۱۔ ظہیر احمد صدیقی، ڈاکٹر ، فانی کا شاعری، لکھنو، نسیم بُک ڈپو، بار اول، ۱۹۶۹ء، ص: ۲۰
۳۲۔ فانی، کلیاتِ فانی، ص: ۱۹
۳۳۔ ایضاً، ص: ۲۰
۳۴۔ ایضاً، ص: ۲۴
۳۵۔ ایضاً، ص: ۲۵۵
۳۶۔ ایضاً، ص: ۱۸
۳۷۔ ایضاً، ص: ۲۳
۳۸۔ ایضاً ، ص: ۱۱۰
۳۹۔ ایضاً، ص: ۸۰
۴۰۔ ایضاً، ص: ۶۶
۴۱۔ ایضاً، ص: ۳۳
چاپ شده
2021-10-15
نوع مقاله
Research Article