اردو افسانوی تنقید میں نئے پیراڈائم کی جستجو

  • محمد نصراللہ
Keywords: literature, fictional, criticism, methodology

Abstract

Dr. Nasir Abbas Nayyer is an eminent urdu critic and short story  writer. His critique covers all major genres of urdu literature. This article provides an insight into his overall critical thinking while specifically analyzing his fictional criticism. His fictional criticism is divided into two parts: theoretical and practical criticism. The study has been carried out to locate the methodology and applicability of his theoretical criticism into his praxis. The study demonstrates Nayyer adopts a scientific style in criticism and raises questions instead of making claims. Since his intellectual inclination is towards modernity, he prefers mostly the modern short story writers. As a part of methodological choice,he selects theme based short stories rather than ideological ones. Nayyer examines the text in multiple perspectives in order to acess the the text as a whole. Overall, dismissing traditional critical ideas about fiction as inadequate, his critique expands and deepens the the canvas of urdu fictional criticism by exploring new paradigms

References

۱۔ افسانوی مجموعے:
(۱) ناصر عباس نیر، خاک کی مہک،( لاہور : سنگ میل پبلی کیشنز، ۲۰۱۶ء)
(۲) ناصر عباس نیر، فرشتہ نہیں آیا، (لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز، ۲۰۱۷ء)
(۳) ناصر عباس نیر،راکھ سے لکھی گئی کتاب،( لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز، ۲۰۱۸ء)
(۴) ناصر عباس نیر، ایک زمانہ ختم ہوا ہے،( لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز، ۲۰۲۰ء)
۲۔ انشائیہ پر کتاب:
ناصر عباس نیر، چراغ آفریدم، (لاہور: بیکن بکس، ۲۰۱۴ء)
۳۔ ڈائری:
ناصر عباس نیر، ہائیڈل برگ کی ڈائری ،( لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز،۲۰۱۷ء )
۴۔ ترجمہ شدہ کتاب:
کیرن آرمسٹرانگ، اسطور کی تاریخ، مترجم ناصر عباس نیر،( لاہور:مشعل بکس، ۲۰۱۳ء)
۵۔ مجید امجد کی شاعری پر تنقیدی کتب:
(۱) ناصر عباس نیر، مجید امجد:حیات ، شعریات اور جمالیات،( لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز،۲۰۱۴ء)
(۲) ڈاکٹرناصر عباس نیر،مجید امجد شخصیت اور فن،(اسلام آباد: اکادمی ادبیات پاکستان، ۲۰۰۸ء)
۶۔میرا جی کی شاعری پر تنقیدی کتاب:
ناصرعباس نیر،اس کو اک شخص سمجھنا تو مناسب ہی نہیں،(کراچی:اوکسفرڈ یونیورسٹی پریس، ۲۰۱۷ء)
۷۔مختلف تنقیدی موضوعات پر کتب:
(۱) ناصر عباس نیر، جدیداور مابعد جدید تنقید(مغربی اور اردو تناظر میں)، (کراچی، انجمن ترقی اردو، ۲۰۰۴ء)
(۲) ڈاکٹر ناصر عباس، لسانیات اور تنقید، (اسلام آباد:پورب اکادمی، ۲۰۰۹ء)
(۳) ڈاکٹر ناصر عباس نیر، متن ، سیاق اور تناظر، (اسلام آباد: پورب اکادمی، ۲۰۱۲ء)
(۴) ڈاکٹر ناصر عباس نیر،ثقافتی شناخت اور استعماری اجارہ داری،( لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز، ۲۰۱۴ء)
(۵) ناصر عباس نیر،مابعد نوآبادیات اردو کے تناظر میں، (کراچی:اوکسفرڈیونیورسٹی پریس، ۲۰۱۳ء)
(۶) ڈاکٹر ناصر عباس نیر،عالمگیریت اور اردو اور دیگر مضامین،( لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز، ۲۰۱۵ء)
(۷) ناصر عباس نیر،اردو ادب کی تشکیل جدید،(کراچی: اوکسفرڈ یونیورسٹی پریس، ۲۰۱۶ء)
(۸) ڈاکٹر ناصر عباس نیر، نظم کیسے پڑھیں، (لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز، ۲۰۱۸ء)
(۹) ناصر عباس نیر،جدیدیت اور نوآبادیات،( کراچی: اوکسفرڈیونیورسٹی پریس، ۲۰۲۱ء)
(۱۰) ناصر عباس نیر، یہ قصہ کیا ہے معنی کا،( لاہور:سنگ میل پبلی کیشنز، ۲۰۲۲ء)
۸۔ ڈاکٹر ناصر عباس نیر، جدید اور مابعد جدید تنقید(مغربی اور اردو تناظر میں) ،(کراچی: انجمن ترقی اردو، ۲۰۰۴ء)، ص:۳۳۴
۹۔ ڈاکٹر ناصر عباس، لسانیات اور تنقید، (اسلام آباد:پورب اکادمی، ۲۰۰۹ء)،ص:۲۴۴
۱۰۔ ایضاً، ص: ۹۵
۱۱۔ سویرا۶۳، مدیر :محمد سلیم الرحمن ، سہیل احمد خان،( لاہور: نیا ادارہ، چوتھی سہ ماہی ۱۹۹۴ء)، ص: ۵
۱۲۔ ایضاً، ص: ۷
۱۳۔ ناصر عباس نیر، لسانیات اور تنقید، محولا بالا، ص: ۱۰۵
۱۴۔ ایضاً، ص: ۱۰۸
۱۵۔ ایضاً، ص:۱۱۲
۱۶۔ ایضاً، ص: ۱۱۳
۱۷۔ ایضاً، ص: ۱۱۵
۱۸۔ ایضاً، ص: ۱۲۲
۱۹۔ ایضاً، ص:۲۹۳، ۲۹۲
۲۰۔ ایضاً، ص: ۳۰۱
۲۱۔ ناصر عباس نیر، جدیدیت اور نوآبادیات، (کراچی:اوکسفرڈ یونیورسٹی پریس، ۲۰۲۱ء)، ص: ۶۸
۲۲۔ ناصر عباس نیر، یہ قصہ کیا ہے معنی کا،( لاہور:سنگ میل پبلی کیشنز، ۲۰۲۲ء)، ص:۱۸۹
۲۳۔ ایضاً، ص:۲۳۴
۲۴۔ ایضاً، ص:۲۴۸
۲۵۔ ناصر عباس نیر، اردو ادب کی تشکیل جدید، (کراچی:اوکسفرڈیونیورسٹی پریس، ۲۰۱۶ء)، ص: ۲۰۹
۲۶۔ ایضاً، ص: ۲۱۴
۲۷۔ ایضاً، ص: ۲۱۲
۲۸۔ ناصر عباس نیر، عالمگیریت اور اردو اوردیگر مضامین،( لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز، ۲۰۱۵ء)، ص:۲۲۱
۲۹۔ ایضاً، ص: ۲۱۵
۳۰۔ ڈاکٹر ناصر عباس نیر، متن ، سیاق اور تناظر،( اسلام آباد ، پورب اکادمی، ۲۰۱۲ء)، ص: ۲۶۳
۳۱۔ ایضاً، ص: ۲۵۴
۳۲۔ ڈاکٹر ناصر عباس نیر، عالمگیریت اور اردو اور دیگر مضامین، محولا بالا، ص: ۲۲۹
۳۳۔ ایضاً، ص:۲۳۳
۳۴۔ بنیاد، جلد ۶،مدیر: نجیبہ عارف،( لاہور: یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز، ۲۰۱۵ء)، ص: ۳۴۲
۳۵۔ بلراج مین را کے بے مثال افسانے، ترتیب و انتخاب:خالد فتح محمد، (لاہور:الحمد پبلی کیشنز، ۲۰۱۸ء)، ص:۱۸
۳۶۔ بنیاد، جلد ۶، محولا بالا، ص: ۳۵۰
۳۷۔ ایضاً، ص: ۳۶۳
۳۸۔ ایضاً، ص: ۳۷۰،۳۶۹
۳۹۔ ایضاً، ص:۳۶۸
۴۰۔ ایضاً، ص:۳۶۹
۴۱۔ رشید امجد، عام آدمی کے خواب،ص:۱۳
۴۲۔ رشید امجد، ایک عام آدمی کا خواب ، (راولپنڈی: حرف اکادمی، ۲۰۰۶ء)، ص:۱۴
۴۳۔ ڈاکٹر ناصر عباس نیر، عالمگیریت اور اردو اور دیگر مضامین، محولا بالا، ص: ۲۹۴
۴۴۔ ایضاً، ص: ۳۰۴
۴۵۔ ایضاً،ص: ۳۰۸
۴۶۔ ایضاً، ص: ۳۰۷
۴۷۔ ناصر عباس نیر، جدیدیت اور نوآبادیات، محولا بالا، ص: ۲۵۵
۴۸۔ ایضاً۔ ص: ۲۵۷
۴۹۔ ناصر عباس نیر، یہ قصہ کیا ہے معنی کا، محولا بالا،ص:۱۴۱، ۱۴۲
۵۰۔ ایضاً، ص:۱۶۶
۵۱۔ ایضاً، ص:۱۷۱
۵۲۔ ایضاً، ص:۱۸۴
۵۳۔ ایضاً، ص:۱۹۸
۵۴۔ ایضاً، ص:۲۲۴
Published
2022-12-31
Section
Research Article