منٹو کے افسانوں میں نفسیاتی حقیقت نگاری
Abstract
Urdu fiction is known for its short story writers like Saadat hasan Manto. He values psychological realities more than external and social realities. Psychological complications are more appealing to him. His short stories reflect the pubertal and psychological changes that take place during puberty period. Many of his female and male characters appear to be victims of carnal perversions. Many female characters are dominated by destructive instincts, while some prostitutes are dominated by mother,s archetype. Some male characters also exploit women and some characters also become example of altruism. Manto views human nature objectively. While he sees the best human beings descending on the lower level, some lower characters appear on the level of higher human beings. In this article, his various characters are examined in the context of psychological realism.
References
۲۔ شمیم حنفی، ’’کہانی کے پانچ رنگ‘‘، لاہور: نگارشات،1986، ص:47
۳۔ دانش علی، (ترتیب و تدوین)، ’’منٹو کا انکار‘‘، محولہ بالا، ص:100
۴۔ ایضاً۔ص:81۔80
۵۔ ایضاً۔ ص:81
۶۔ لین یوتانگ، ’’جینے کی اہمیت‘‘، (مترجم)مختار صدیقی، اسلام آباد، نیشنل بک فاؤنڈیشن، 2017ء، ص:۱۲۱
۷۔ سعادت حسن منٹو، ’’منٹوراما‘‘، لاہور:سنگ میل پبلی کیشنز، 2015ء، ص:733
۸۔ ساجدہ زیدی، ’’انسانی شخصیت کے اسرارو رموز‘‘، نئی دہلی: قومی کونسل برائے فروغ اردوزبان ، 1999، ص:430
۹۔ سعادت حسن منٹو، ’’منٹو راما‘‘، محولہ بالا، ص:730
10۔ سعادت حسن منٹو، ’’منٹونامہ‘‘، لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز، 2007ء، ص:342
۱۱۔ ایضاً، ص:343
12۔ سگمنڈ فرائیڈ، ’’فرائیڈ کے مضامین‘‘، (مترجم) ڈاکٹر ثوبیہ طاہر، لاہور، نگارشات، 2017ء، ص:۱۸۱
13۔ ممتاز شیریں، ’’منٹونوری نہ ناری‘‘، کراچی، شہرزاد، 2004ء، ص:52
14۔ سعادت حسن منٹو، ’’منٹونامہ‘‘، محولہ بالا، ص: 534
15۔ سگمنڈ فرائیڈ، ’’فرائیڈ کے مضامین‘‘، (مترجم) ڈاکٹر ثوبیہ طاہر، محولہ بالا، ص:211
16۔ سعادت حسن منٹو، ’’بادشاہت کا خاتمہ‘‘، دہلی: ساقی بک ڈپو، 1985ء، ص:40
17۔ سعادت حسن منٹو، ’’منٹو نامہ‘‘، محولہ بالا، ص:653
18۔ ایضاً، ص: 657
19۔ سعادت حسن منٹو، ’’منٹوراما‘‘، محولہ بالا، ص: 820-819
20۔ ایضاً، ص: 756
21۔ سعادت حسن منٹو، ’’منٹو نامہ‘‘، محولہ بالا، ص:262
22۔ ایضاً، ۵۵۵
23۔ ایضاً، 789
24۔ ایضاً، 790
25۔ ڈیسمنڈ مورس، ’’عورت، مرد اور تاریخ‘‘، (مترجم) ارشد رازی، لاہور:نگارشات، 2017ء، ص:۱۲۱
26۔ ’’اوکسفرڈ ڈکشنری آف سائیکالوجی‘‘، اینڈریو ایم کالمن، نیویارک، اوکسفرڈیونیورسٹی پریس، 2015ء، ص:668
27۔ سعادت حسن منٹو، ’’منٹو نامہ‘‘، محولہ بالا، ص:313-312
28۔ ایضاً، ص:312
29۔ حمیر ہاشمی ودیگر، ’’نفسیات‘‘، لاہور: اردو سائنس بورڈ، 2013ء، ص: 755
30۔ ڈاکٹر گوپی چند نارنگ، ’’اردو افسانہ روایت اور مسائل‘‘،لاہور:سنگ میل پبلی کیشنز، 2012ء، ص: 233
31۔ سعادت حسن منٹو، ’’منٹو راما‘‘، محولہ بالا، ص: ۱۸2۔181
32۔ سعادت حسن منٹو، ’’منٹو نامہ‘‘، محولہ بالا، ص:۲۰۲
۳۳۔ ایضاً، ص:206-205
34۔ شہزاد احمد، ’’ژونگ نفسیات اور مخفی علوم‘‘، لاہور:سنگ میل پبلی کیشنز، 2010ء، ص:76
35۔ غلام حسین اظہر، ”اردو افسانہ کا نفسیاتی دبستان“، مشمولہ ’’اوراق افسانہ نمبر‘‘، دسمبرجنوری70-1969ء، لاہور، ص:57
36۔ سعادت حسن منٹو، ’’منٹو نامہ‘‘، محولہ بالا، ص:483
37۔ سگمنڈ فرائیڈ، ’’فرائیڈ کے مضامین‘‘، (مترجم) ڈاکٹر ثوبیہ طاہر، محولہ بالا، ص:87
38۔ سعادت حسن منٹو، منٹو نامہ، محولہ بالا، ص: 287
39۔ دانش علی، (ترتیب وتدوین)، ’’منٹو کا انکار‘‘، محولہ بالا، ص:150
40۔ ڈاکٹر سلیم اختر، ’’عورت جنس کے آئینے میں‘‘، لاہور، سنگ میل پبلی کیشنز، 1996ء، ص:164
41۔ ایضاً، 172۔۱۷۱
42۔ ڈاکٹر ساجدہ زیدی، ’’انسانی شخصیت کے اسرارورموز‘‘، محولہ بالا، ص:387
43۔ سعادت حسن منٹو، ’’منٹو نامہ‘‘، محولہ بالا، ص: 687
۴۴۔ سعادت حسن منٹو،’’منٹو راما‘‘، محولہ بالا، ص:860
45۔ وارث علوی، ’’ہندوستانی ادب کے معمار، سعادت حسن منٹو‘‘، نئی دہلی:ساہتیہ اکادمی، 1995ء، ص:57
46۔ ایروخ فرام ،”محبت کا نظریہ“، (مترجم)شاہد حمید، مشمولہ ’’کہانی گھر‘‘، شمارہ نمبر۵، لاہور:2014ء، ص:27۔26
47۔ دانش علی،(ترتیب وتدوین)، ’’منٹو کا انکار‘‘، محولہ بالا، ص:144
48۔ سعادت حسن منٹو، ’’منٹو نامہ‘‘، محولہ بالا، ص: 282
49۔ ایضاً، ص:285
50۔ ایضاً، ص:460
51۔ ڈاکٹر وزیر آغا، ’’نئے مقالات‘‘، لاہور:جمہوری پبلی کیشنز، 2012ء، ص:105
52۔ سعادت حسن منٹو، ’’منٹو نامہ‘‘، محولہ بالا،ص:216