’اینیمل فارم‘ (از:جارج آرویل) کے دیباچے پر ایک اظہاریہ

  • محمد رؤف
  • عدنان احمد
  • ایم ریاض احمد ریاض

الملخص

"Animal Farm" by George Orwell is a thought provoking novel of twentyth century but the preface to this novel has much more to pounder upon.Apparantly it  throws light on the in-built short comings of a perticular thinking pattern by one of its own minds.On the other hand,the very pregnant text alludes the reader to interpret and analyse it in line with capitalistic project of reform or in resistance to the naratives of colonial masters because the metaphorical narration  of language does not accepts the authoritative pressure of its masters.This essay seeks to offer a non-formal reading of the said preface and foregrounds one of  its connotational perspectives out of this muti-dimentional dicourse.

المراجع

(1) علم و فن میں پسماندہ مگر معاشی طور پر مضبوط ممالک کو’’ تیسری دنیا‘‘شمار کرتے ہیں جب کہ حال ہی میں علمی و فنی پسماندگی کی ساتھ ساتھ معاشی بدحالی کے شکار ملکوں کو’’چوتھی دنیا‘‘ کے ممالک کہا جانے لگا ہے۔
(2) ایک حدیث پاک ہے:’’اِیَّا کُمْ وَخَضْرَائَ الدَّ مَنْ۔اَلْمَرْأۃُالحَسَنَائُ مِنْ مَنَبَتِ السُّوْئِ ‘‘(خبردار! خوبرو لیکن بداخلاق عورت سے بچو،وہ تو گھورے کی گھاس ہے۔)اس مثالیے میں لفظ ’’دمن‘‘سے مراد راکھ اور گوبر یا مینگنیوں وغیرہ پر مشتمل وہ باقیات ہیں جو خانہ بدوش بدوی قبائل نقل مکانی کے بعد پیچھے چھوڑ جاتے تھے۔اس غلاظت پر اُگا سبزہ لق و دق صحرا میں بڑا نظر فریب لگتا ہے مگر اصلا ً کثیف ہوتا ہے۔(غلام علی ،جسٹس:سیرت المختار،(لاہور:مکتبہ تعمیر انسانیت،س ن)،ص۱۳۲)
(3) انتظار حسین:علامتوں کا زوال،(لاہور،سنگِ میل پبلی کیشنز،۱۹۸۹ء)،ص۵۱
(4) جارج آرویل:Animal Farm، (انگلینڈ،پینگوئن رینڈم ہاؤس) ، ص۸۶
(5) رولاں بارتھ:The Pleasure of the Text،مترجمہ:رچرڈ مِلر،)نیو یارک: ہِل اینڈ وینگ،۱۹۷۵ء)،ص۹
(6) جارج آرویل:Animal Farm،ص۹۰
(7) سعید احمد،ڈاکٹر:داستانیں اور حیوانات،(اسلام آباد: مقتدرہ قومی زبان،۲۰۱۲ء)،ص۸۹
(8) بے خود دہلوی ،عبد الحئی ،محولہ:نقوش(غزل نمبر)،مدیر:محمد طفیل،طبع چہارم،لاہور،اکتوبر 1985ء
(9) جارج آرویل:Animal Farm،ص102
(10) میر تقی میر: کلیاتِ میر، مرتب: ظل عباس عباسی، (نئی دہلی: قومی کونسل برائے فروغِ اُردو زبان، طبع سوم، ۲۰۱۳ء)، ص۳۸۳
(11) روبی،احمد عقیل:جنگل کتھا،(لاہور:الرزاق پبلی کیشنز،۱۹۹۸ء)،ص۱۷
(12) مودودی،سید ابو الاعلیٰ :بناؤ اور بگاڑ،(لاہور:اسلامک پبلی کیشنز لمیٹد)،ص۸
(13) خورشید ندیم:تکبیرمسلسل(کالم)،روزنامہ دنیا،۱۴دسمبر ۲۰۲۱ء
(۱4) مودودی،مولانا:ادبیاتِ مودودی،مرتب:خورشید احمد،)دہلی:مرکزی مکتبہ اسلامی،طبع دوم،1985ء)، ص۱۵۸
(15) انوار احمد،ڈاکٹر:ادب اور جمہوریت،مشمولہ:مجلّہ تدریس و تحقیق،(لاہور:۱۵۔دینا ناتھ مینشن دی مال،س ن)،ص۱۴۳
(16) امجد طفیل،ڈاکٹر:اینیمل فارم کے دیباچے کا معاملہ،مشمولہ:روز نامہ ایکسپریس،لاہور،۳۱ / اگست۲۰۱۵ء
(17) جارج آرویل Preface to Animal Farm ،ص۹۹
(18) کشفی،ابو الخیر(مرتب):سرسید کا آئینہ خانہء افکار،(کراچی:فضلی سنز لمیٹڈ،۱۹۹۸ء)،ص۱۰۱
(19) محمد زکریا،خواجہ:نثر اکبر الہ آبادی،(لاہور؛مسجد ترقی ادب،۲۰۰۸ء)،ص۲۱
(20) کشفی،ابو الخیر(مرتب):سرسید کا آئینہ خانہء افکار،ص۱۰۴
(21) محمد تقی،سید:روح اور فلسفہ،(کراچی:ویلکم بک پورٹ،۲۰۰۵ء)،ص۸۵
(22) محمد اقبال،ڈاکٹر:Recostruction of religious thought in Islam،ص۷
(23) گبن،ایڈورڈ،بحوالہ:افتخار حسین ،آغا : قوموں کی شکست وزوال کے اسباب کا مطالعہ،(لاہور: مجلس ترقی ادب،۲۰۱۴ء)،ص۲۹۳

(۲۴) افتخار حسین ،آغا : قوموں کی شکست و زوال کے اسباب کا مطالعہ،ص۲۳۲
منشور
2023-06-30
القسم
Research Article