ادبی تحقیق میں مکتوبات کی موضوعاتی اہمیت

  • محمد عامر سہیل
Keywords: Letters, Literary importance, Social history, Literary research

Abstract

Letters are the main source for literary research, biography and social history. The importance of letters is attributed to the well-known personality. Celebrity letters have a distinct social and historical status. The letters cover the correspondent's individual problems as well as the collective psychology of the period. Letters are very important literary research, social research and political research. The letters are of equal importance to a literary research and social researcher. MirzaGhalib, Rajab Ali Sarwer, Maulvi Nazir Ahmad, Sir Sayyed, Abdul kalam Azad, Praim Chand, Allama Iqbal, Hasrat Mohani, Muhammad Ali Johar, Abdulhaq and other literary figures in Urdu literature have literary, political, socioeconomic and religious importance. The letters of the aforementioned are the main source of literature in literary research. This article will highlight the importance of letters. This article will provide thematic explanation of letters in literary research.

References

۱۔ گیان چند جین، تحقیق کا فن (اسلام آباد: مقتدرہ قومی زبان، ۲۰۱۲ء)، ص۱۳
۲۔ معین الرحمٰن، ڈاکٹر، مشمولہ خط نگاری مباحث، روایت اور اہمیت، مرتبہ؛ سید جاوید اقبال (حیدرآباد: قصر الادب، ۲۰۱۵ء)، ص۱۰۱
۳۔ گیان چند جین، مشمولہ خط نگاری مباحث، روایت اور اہمیت، مرتبہ؛ سید جاوید اقبال، ص۱۰۲
۴۔ محمد سرفراز احمد، ڈاکٹر، ’’مکتوب نگاری: فنی، فکری مباحثہ اور روایت‘‘، مشمولہ خط نگاری مباحث، روایت اور اہمیت، مرتبہ؛ سید جاوید اقبال، ص۱۲۳
۵۔ عظمت حیات، ’’مکتوب نگاری تفہیم تاریخ اور دائرہ کار‘‘، مشمولہ خط نگاری مباحث، روایت اور اہمیت، مرتبہ؛ سید جاوید اقبال، ص۱۳۱
۶۔ سید نصرت بخاری، ’’مکتوب نگاری ارو تحقیق میں اس کی اہمیت‘‘، مشمولہ خط نگاری مباحث، روایت اور اہمیت، مرتبہ؛ سید جاوید اقبال، ص۱۷۴
۷۔ نسرین ممتاز بصیر، ڈاکٹر، ’’خط کا مفطہوم، تعریف اور مکتوب نگاری کی روایت‘‘، مشمولہ خط نگاری مباحث، روایت اور اہمیت، مرتبہ؛ سید جاوید اقبال ، ص۳۶
۸۔ معین الدین عقیل، ڈاکٹر، ’’تدوین مکاتیب: تقاضے اور اصول‘‘، مشمولہ خط نگاری مباحث، روایت اور اہمیت، مرتبہ؛ سید جاوید اقبال، ص۱۵۸
۹۔ سید جاوید اقبال، خط نگاری مباحث، روایت اور اہمیت، (حیدرآباد: قصر الادب، ۲۰۱۵ء)، ص۶۶
۱۰۔ ایضاً ، ص۱۸۲
۱۱۔ نسرین ممتاز بصیر، ڈاکٹر، ’’خط کا مفطہوم، تعریف اور اردو مکتوب نگاری کی روایت‘‘، مشمولہ خط نگاری مباحث، روایت اور اہمیت، مرتبہ؛ سید جاوید اقبال ، ص۴۰، ۴۱
۱۲۔ شاداب تبسم، اردو مکتوب نگاری (سرسید اور ان کے رفقا کے خصوصی حوالے سے)، (دہلی: مکتبہ جامعہ، ۲۰۱۲ء)، ص۳۷۹
۱۳۔ خواجہ احمد فاروقی، مکتوبات اردو کا ادبی و تاریخی ارتقا، (نئی دہلی: قومی کونسل برائے فروغِ اردو زبان، ۲۰۱۳ء)، ص۲
۱۴۔ نسرین ممتاز بصیر، ڈاکٹر، ’’خط کا مفطہوم، تعریف اور اردو مکتوب نگاری کی روایت‘‘، مشمولہ خط نگاری مباحث، روایت اور اہمیت، مرتبہ؛ سید جاوید اقبال ، ص۲۹
۱۵۔ شاداب تبسم، اردو مکتوب نگاری (سرسید اور ان کے رفقا کے خصوصی حوالے سے)، ص۴۰۸
۱۶۔ گیان چند جین، مشمولہ خط نگاری مباحث، روایت اور اہمیت، ص۱۰۲
۱۷۔ خواجہ احمد فاروقی، مکتوبات اردو کا ادبی و تاریخی ارتقا، ص۲، ۳
Section
Research Article